Faraz Faizi

Add To collaction

اک آفتاب دیکھا تھا میں نے حجاب میں



♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥

اک آفتاب دیکھا تھا میں نے حجاب میں

اب تک اسیر ہوں میں اسی کی جناب میں


آنکھوں میں کرکے آئے تھے منصوبہ قتل کا

چہرہ تو چھپا رھا تھا اس نے نقاب میں


قصہ تمام ہو گیا صرف اک سوال پر

اس نے تو بس جھکائی تھی نظریں جواب میں


وعدہ جو کیجئے تو وفا کیجئے جناب

یہ بھی اصول درج ہے محبت کے باب میں


تُلشی بھی نہ اتار سکے وہ نشہ ہے عشق

کیوں باؤلے ہو، کچھ نہیں رکھا شراب میں


رندوں میں افرا تفری کا ماحول ہوگیا

کیا کہہ گئے ہو فیضی یہ تم اضطراب میں


♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥

آپ کا: فراز فیضی..9326187516


   10
5 Comments

Angela

09-Oct-2021 09:27 AM

👏

Reply

Dr. SAGHEER AHMAD SIDDIQUI

28-Sep-2021 08:59 AM

Wah wah

Reply

Faraz Faizi

28-Sep-2021 09:26 AM

بہت شکریہ♥♥♥

Reply

Bht khoob pyaare ❤️❤️❤️❤️❤️❤️ Waaaaaaaaahhhhhhh

Reply

Faraz Faizi

28-Sep-2021 09:27 AM

بہت نوازش♥♥♥

Reply