اک آفتاب دیکھا تھا میں نے حجاب میں
♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥
اک آفتاب دیکھا تھا میں نے حجاب میں
اب تک اسیر ہوں میں اسی کی جناب میں
آنکھوں میں کرکے آئے تھے منصوبہ قتل کا
چہرہ تو چھپا رھا تھا اس نے نقاب میں
قصہ تمام ہو گیا صرف اک سوال پر
اس نے تو بس جھکائی تھی نظریں جواب میں
وعدہ جو کیجئے تو وفا کیجئے جناب
یہ بھی اصول درج ہے محبت کے باب میں
تُلشی بھی نہ اتار سکے وہ نشہ ہے عشق
کیوں باؤلے ہو، کچھ نہیں رکھا شراب میں
رندوں میں افرا تفری کا ماحول ہوگیا
کیا کہہ گئے ہو فیضی یہ تم اضطراب میں
♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥
آپ کا: فراز فیضی..9326187516
Angela
09-Oct-2021 09:27 AM
👏
Reply
Dr. SAGHEER AHMAD SIDDIQUI
28-Sep-2021 08:59 AM
Wah wah
Reply
Faraz Faizi
28-Sep-2021 09:26 AM
بہت شکریہ♥♥♥
Reply
آسی عباد الرحمٰن وانی
28-Sep-2021 08:45 AM
Bht khoob pyaare ❤️❤️❤️❤️❤️❤️ Waaaaaaaaahhhhhhh
Reply
Faraz Faizi
28-Sep-2021 09:27 AM
بہت نوازش♥♥♥
Reply